مسلمانوں کے قبلہ اول میں انتہا پسند یہودی شرپسندوں کا اشتعال انگیز داخلہ اور مقدس مقام کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ آج پیر کو علی الصباح درجنوں یہودی آباد کار پولیس کی سخت سیکیورٹی میں قبلہ اول میں داخل ہوئے اور تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔ یہودیوں کی آمد کے ساتھ ہی قبلہ اول میں فلسطینیوں اور صہیونی انتہا پسندوں میں نئی کشیدگی کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق یہودی آباد کاروں کی آمد سے قبل اسرائیلی پولیس کے اہلکاروں نے مسجد اقصیٰ کی تمام
اندرونی اور بیرونی احاطوں کی تلاشی لی اور مسجد کے اندر اور باہر موجود فلسطینیوں شہریوں کی جامہ تلاشی کے بعد انہیں وہاں سے ہٹا دیا گیا۔
پولیس کی تلاشی اور چیکنگ کے بعد یہودی آباد کار ایک ریلی کی شکل میں آئے اور مسجد اقصیٰ کے تمام داخلی دروازوں کے قریب انہوں نے جمع ہو کر مذہبی رسومات ادا کیں۔
ادھر اطلاعات کے مطابق مسجد اقصیٰ میں یہودی شرپسندوں کی آمد روکنے کے لیے مستقل اعتکاف کرنے والے فلسطینیوں کی تعداد 40 سے بڑھ کر 72 ہو گئی ہے۔ گذشتہ روز مسجد اقصیٰ کے اندر چالیس فلسطینیوں نے یہودی آباد کاروں کو وہاں سے نکلنے پر مجبور کر دیا تھا۔